Loat Aa Humsafar Mere Novel By MehWish Ghaffar Episode 4
Loat Aa Humsafar Mere Novel By MehWish Ghaffar Episode 4
اداس دیکھ کر وجہ ملال پوچھے گا
وہ ایسا مہربان نہیں کے حال پوچھے گا!
ارے میراب تم !
آؤ نا اندر آؤ باہر کیوں کھڑی ہو ایسے ۔شیدے کے جاتے ہی میراب معراج کے آفیس کے باہر کھڑی ہوئی معراج کو خود سے مسکراتے ہوئے دیکھ کر معراج کی مسکراہٹ میں وہ کھو سی گئی تھی ۔
معراج کی چہکتی ہوئی آواز اسے حواس کی دنیا میں واپس لائی تھی ۔
اسے حیرت ہوئی تھی کیونکہ معراج پہلی بار اس سے اس طرح گرم جوشی سے مل رہا تھا ۔
کیسے ہو معراج ۔ معراج کے اس طرح اس کے ساتھ مسکرا کر بات کرنے پر ہی اس کا دل خوشی سے جھوم اٹھا تھا ۔
تمہارے سامنے ہوں بلکل ٹھیک ۔ مسکرا کر بولتے ہوئے معراج کی شہد آنکھیں بھی مسکرا کر اس آج کا بھرپور ساتھ دے رہی تھیں ۔
جنہیں مسکراتے دیکھ میراب کا دل چار سو چالیس والٹ کی رفتار سے دوڑنے لگا تھا ۔
آج بہت خوش نظر آرہے ہو ،اسے مسکراتے دیکھ میراب نے خوشی سے استفسار کیا تھا ۔
خوش نظر آرہا ہوں نہیں بلکہ میں آج میں بہت خوش ہوں ۔اپنے سامنے رکھی انشال کیا کی فائل بند کرتا ہوا وہ میراب کی طرف متوجہ ہوا تھا ۔
وہ تو نظر آرہا ہے ۔معراج کے خوشگوار موڈ سے اسے ڈھارس ملی تھی مزید بات کرنے کی ۔
کسے سوچ کر اتنا مسکرایا جارہا ہے ویاے ۔دونوں کہونیاں ٹیبل پر ٹکائے معراج کچھ سوچتا ہوا مسلسل مسکرا رہا جسے سمجھنے سے میراب قاصر تھی ۔
کچھ خاص نہیں بس آج کل لائف میں یو ٹرن لے کر کسی خاص جگہ رکنے کا سوچ رہا ہوں ۔ اسے جواب دے کر معراج چیئر پر جھولنے لگا تھا ۔
ہمہم مطلب میں کچھ سمجھی نہیں ۔ معراج کو چیئر پر جھولتے دیکھ وہ نا سمجھی میں پوچھ رہی تھی ۔
مجھے سمجھنا اتنا آسان نہیں ہے ای ایس پی میراب شاہ ۔ معراج کے خلوص بھرے لہجے میں طنز کی بو شامل ہوئی تھی ۔
پوچھا گیا تمہیں اس میں ایسا کیا اچھا لگتا ہے
میں نے کہا وہ شخص ہر لحاظ سے باکمال لگتا ہے ۔
آنکھوں میں محبت کا جہان لیے وہ معراج کے طنزیہ انداز کو ناسمجھتی ہوئی اس کی گہری مسکراہٹ میں کھوئی تھی ۔
کیا لو گی ٹھنڈا یا گرم ،فون کان سے لگاتے ہوئے معراج کی آواز پر وہ ہوش کی دنیا میں واپس آئی تھی ۔
کچھ بھی جو تمہیں اچھا لگے ،مسکرا کر آبرو ریس کرتا ہوا وہ میراب کو دیکھ کر امجد کو دو چائے لانے کا کہہ کر واپس سے سیدھا ہوکر بیٹھا تھا ۔
ارے یہ کیا کر رہی ہو یہ میرا جھوٹا ہے ۔میراب کے گلاس کی طرف بڑھتے ہاتھوں کو معراج نے ٹوک دیا تھا ۔
تو کیا ہوا ۔ میراب نے گلاس اٹھانا چاہا تھا کہ معراج نے برق رفتاری سے پانی کا گلاس اٹھا کر منہ سے لگایا تھا۔
یہ کیا تھا معراج ۔ معراج کی حرکت پر میراب افسردہ ہوئی تھی معراج کا جھوٹا پانی پینے کی حسرت حسرت ہی رہ گئی تھی ۔
پہلی بات مجھے پسند نہیں کہ کوئی میرا جھوٹا کھائے ۔ دوسری اور اہم بات نامحرم کا جھوٹا کھانا یا پینا گناہ ہے اور میری نظر میں گناہ کبیرہ ہے ۔ ہمیشہ کی طرح اپنی دھیمے مخصوص انداز میں بولتے ہوئے معراج کی بات پر میراب چڑ گئی تھی ۔
میں تمہارے لیے دوسرا پانی منگوا دیتا ہوں ۔خالی گلاس ٹیبل پر رکھتا ہوا وہ مبہم سا مسکرایا تھا ۔
نہیں کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ چڑ کر بولی تھی ۔
تمہیں اچھا نہیں لگتا کہ کوئی تمہارا جھوٹا کھائے اس کا مطلب تو تم اپنی بیوی کو بھی اپنا جھوٹا نہیں کھانے دو گے ۔ میراب کی بات پر معراج کی آنکھوں کے سامنے عکس لہرایا تھا جسے سوچ کر اس مسکراہٹ جاندار ہوئی تھی ۔
اسے تو زبردستی کھلاؤں گا ۔ انجانے احساس میں کہتا ہوا وہ میراب کے بدلتے تاثرات دیکھنے سے قاصر تھا ۔
جو پل بھر میں معراج کی گہری مسکراہٹ میں کسی اور کے لیے جذبات دیکھ کر سہم اٹھی تھی ۔
اور کیسا چل رہا ہے تمہارا کیس اور اس کی انویسٹیگیشن ۔ بات بدلتی ہوئی وہ انشال کیس سے انجان تھی ۔
Kitab Nagri start a journey for all social media writers to publish their writes.Welcome To All Writers,Test your writing abilities.
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇